TOP

یہ کون ڈوب گیا اور ابھر گیا مجھ میں



یہ کون ڈوب گیا اور ابھر گیا مجھ میں



یہ کون سائے کی صورت گزر گیا مجھ میں


یہ کس کے سوگ میں شوریدہ حال پھرتا ہوں



وہ کون شخص تھا ایسا کے مر گیا مجھ میں


عجب ہوائےبہاراں نے چارہ سازی کی



وہ زخم جس کو نہ بھرنا تھا بھر گیا مجھ میں


وہ آدمی کے جو پتھر تھا جی رہا ہے ابھی



جو آئینہ تھا وہ بکھر گیا مجھ میں


وہ ساتھ تھا تو عجب دھوپ چھاؤں رہتی تھی



بس اب تو ایک ہی موسم ٹھہر گیا مجھ میں



0 comments:

Post a Comment