TOP

دو دلوں کی قربت میں تیسرا نہیں ہوتا



درد پھیل جائے تو ایک وقت آتا ہے

دل دھڑکتا رہتا ہے

آرزو گزیدوں کے حوصلے نہیں چلتے



دشتِ بے یقینی میں آسرے نہیں چلتے


رہبرووں کی آنکھوں میں



منزلیں نہ جب تک ہوں،قافلے نہیں چلتے


اک ذرا توجہ سے دکھیے تو کُھلتا ہے

لوگ ان پر چلتے ہیں،راستے نہیں چلتے

سوچنے سمجھنے سے،ساتھ ساتھ چلنے سے

دُوریاں سمٹتی ہیں،فاصلے نہیں چلتے

خواب خواب آنکھوں میں رت جگے نہیں چلتے

درگزر کے حلقے میں مسئلے نہیں چلتے

دو دلوں کی قربت میں تیسرا نہیں ہوتا

واسطے نہیں چلتے



بخت ساتھ چلتا ہے طالع آزماوں کے

وقت رام کرنے میں تجزیوں کے داو کیا

تجربے نہیں چلتے



عشق کے علاقے میں حکم یار چلتا ہے

ضباطے نہیں چلتے



حُسن کی عدالت میں،عاجزی تو چلتی ہے

مرتبے نہیں چلتے



دوستی کے رشتوں کی پرورش ضروری ہے

سلسلے تعلق کے خود سے بن تو جاتے ہیں

لیکن ان شگوفوں کو ٹوٹنے بکھرنے سے

روکنا بھی پڑتا ہے



چاہتوں کی مٹی کو،آرزو کے پودے کو

سینچنا بھی پڑتا ہے



رنجشوں کی باتوں کو بھولنا بھی پڑتا ہے





0 comments:

Post a Comment