TOP

نیند



میں کہ اپنے سفر کی تھکن کا
وہی پاؤں ہوں
جس پہ ہستی مری
اپنی سانسوں کی لاشیں اٹھاۓ ہوئے
اک نیا سا سفر
پھر سے ایجاد کرنے میں مصروف ہے
آج آنکھیں بھی خوابوں پر اک بوجھ ہیں
پاؤں آنکھوں پہ رکھ کر، سفر چھوڑ کر
نیند مجھ کو سلانے چلی آئی ہے

0 comments:

Post a Comment